💕کوٸی
تو رات اِیسی بھی شاعرانہ ہو
شَب بھر اُس کے بازو میرا سِرہانہ ہو💕
💕رسم
و رواج بھی نہ آٸیں
اُسکے آڑے
مزاج اُسکا اِسقدر ہی پھر باغیانہ ہو💕
💕قابض
ہوجاٸے
وہ اِیسے میری زات پر
اداٸیں
اس کی ساری ہی قاتلانہ ہو💕
💕رہ
جاٸیں
سب کی سب پیرپٹختی سی
سوچیں میری کتنی بھی مدبّرانہ ہو💕
💕اُسکی
مخروطی انگلیاں سنواریں زلفیں
خواہشیں مکمّل میری ساری دلبرانہ ہو💕
💕ساری
اداسی پڑی رہےمنہ نیہواڑےسرکش
موسم کبھی تیرے دل کا اتنا عاشقانہ ہو💕
شاعرہ: ہنی سرکش (Honey
Sarkash)
No comments:
Post a Comment