affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Sochon ki kashmakash by Honey Sarkash

Sunday 23 December 2018

Sochon ki kashmakash by Honey Sarkash


سوچوں کی کشمکش کچھ عجیب ہے
کرے بات وہ تو بھی جناب غضب ہے
دورِ جدید ہے آج پھر بھی جانے کیوں
درمیان میں آتا اب بھی حسبُ نسب ہے
ڈرتے ہیں تُو بس دلوں کی بَددعاٶں سے
جانتا یہ بات تُو صرف میرا ہی ربّ ہے
جانے کیسے گزارتا ہوگا وہ صُبح و شَام
خیال اس کا ستاتا مجھے تو ہر شَب ہے
بہت مجبور ہیں بے بس ہیں ہم جاناں
کہاں سب کےہاتھوں میں ہوتاسب کچھ ہے
سلسلہ کلام اس لٸے ہی توڑے رکھتے ہیں
یونہی بہتری اور کچھ یہی حدِ ادب ہے
جانے کہاں کہاں دستک دیتی ہے مُحبت
اور عشق دیکھاتا کیسے کیسے کرتب ہے

No comments:

Post a Comment