خاموش کیوں ہوجناب زرا شُور کرو
اپنے لفظوں پر ہی آپ زرا غُور کرو
اِس طرزِ تکلم میں ہم سے گفتگو
جاٶ
یہ طُور طریقے کہیں اور کرو
سمجھا تھا تمکو ہم نے سب سے الگ
سب میں شامل نہ اب فِل فُور کرو
وہی معافی تلافی وہی پھر سے باتیں
جاٶ
بھی اور نہ اب تم ہمیں بور کرو
رہنے دو ہمیں ہماری دنیا میں سرکش
خلاصی ہماری جناب کسی طُور کرو
شاعرہ: ہنی سرکشؔ Honey Sarkash
No comments:
Post a Comment