غزل
بقلم شہزادی حفصہ
اس کے مہکتے گلابوں کے سنگ میں بھی روز
مہکتی ہوں
ہاں میں خود میں نہیں اس کے دل میں رہتی
ہوں
ہاں تمہاری ہوں تمہاری ہوں اور صرف تمہاری
ہوں
نہ جانے کتنی بار میں اس سے نکاحِ محبت
کرتی ہوں
وہ ناسمجھ صرف لال رنگ کو خون سمجھتا ہے
میں لباسِ دلہن پہن کر اس کی رگوں میں
بہتی ہوں
تو اپنے خیال کے مطابق مجھے چھوڑ تو سکتا
ہے
مگر میرا تو خیال کر میں تیرے خیال میں
جیتی ہوں
وہ کہتا ہے تمہارا نام و نشان کہیں نہیں
ہے میرے گھر میں
مگر میں شہزادی روز شبنم بن کر اس کے آنگن
میں برستی ہوں
No comments:
Post a Comment